کووڈ 19 کے اثرات

کووڈ 19  کے اثرات 

کسی نے اندازہ نہیں لگایا ہوگا کہ کووِڈ 19 جیسا وائرس آئے گا اور بغیر کسی فرق کے، یہ
 لوگوں کے طرز زندگی کو بدل دے گا۔ اس کی  وجہ سے ہماری دنیا میں بہت سی تبدیلیاں
 آئیں  گئی اور ہر ایک کو نئے معمول کو اپنانے میں کچھ وقت لگا۔ اس کا اثر ہر جگہ تھا، جس 
کے نتیجے میں اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بند ہوگئے۔ کووِڈ  19 کے اثرات کو کم کرنے
 کے لیے   پورے ملک میں لاک ڈاون لگا دیا گیا۔لوگوں کی زندگی بڑی تبدیلی آئی اچانک
 لاک ڈاون کی وجہ سے سارے کاروبار  بند ہو گے،مزدو بے روزگار ہو گئے اور اپنے
 گاوں کی طرف جانے لگے۔ٹرینیں بند ہونے کی وجہ سے لوگ پیدل ہی اپنے گاوں کی
 طرف چلنے لگے۔


لیکن تعلیمی میدان میں کوئی لاک ڈاون نہیں ہوا۔ ہمارے  ریاستی حکومت نے آن لائن

 تعلیم دینے کا فیصلہ کیا۔
 اور"مدرسہ بند لیکن تعلیم کا سلسلہ جاری" اس طرح کی تحریک شروع ہوئی۔

طلباء گوگل میٹ، زوم، گوگل کلاس روم اور  یوٹیوب،  ریڈیو پروگرامز ،ٹی وی کے ذریعے
 اپنی کلاسوں میں شرکت کر رہے تھے ۔    یہ ایک اچھی چیز ہے،  بے شمار یوٹیوب چینلس کا
 وجود ہوا   اور آج سارا تعلیمی مواد ، ہمیں فورا مل جاتا ہے۔لیکن  ایسے طلباء  بھی تھے  جن
 کے پاس آن لائن کلاسز میں شرکت کے لیے وسائل نہیں تھے۔

والدین پوری وبا کے دوران اپنے بچوں کی مدد کر رہے تھے ،  کووڈ 19 نے ہماری زندگی کو
 بدل کے رکھ دیا۔ بار بار ہاتھ دھونا، سنیٹایزر کا استعمال کرنا، ماسک لگانا،  مناسب دوری رکھنا۔
  اس بیماری کی وجہ سے ہم نے    لاکھوں جانیں گنوائی ہیں۔

اس وبائی بیماری نے نہ صرف طلباء بلکہ کم بجٹ والے ادارے اور اسکول بھی متاثر کیے ہیں،
 جس کے نتیجے میں یہ بند ہو گیا ہے۔ کوویڈ 19 کے درمیان ہمارے ارد گرد مثبت اور منفی
 دونوں معاملات ہو رہے ہیں۔ ٹکنالوجی تعلیم کی راہ ہموار کرتی ہے، اس طرح طلباء اور
 اساتذہ کو آن لائن کلاس رومز، ویبینرز، ڈیجیٹل امتحانات وغیرہ کے ذریعے عملی طور پر
 جڑنے میں مدد ملی ہے۔

ویکسین کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی جانیں بچ گئی۔ اسکول دوبارہ کھل گئے اور
 آہستہ آہستہ کووڈ کے قوانین میں نرمی ہوتی گئی۔ اس طرح سے زندگی معمول پر
 واپس آنے لگی ہے۔

لیکن ہمیں یہ بات اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ جب بھی ہم باہر جائیں اپنے
 گھروں سے ماسک کا استعمال کریں۔ اپنی صحت کا ہمیشہ خیال رکھیں سماج میں  اچھے
 شہری بنیں۔